شادی کرکے کوریا آنے والے افراد طلاق کی صورت میں قیام کی توسیع ناممکن؟

이혼

شادی کے ذریعے کوریا میں رہائشی حیثیت حاصل کرنے والے افراد طلاق کی صورت میں طلاق کی وجہ خاوند/بیوی کی طرف سے ہو اور ایک مخصوص مدت تک شادی برقرار رکھی ہو، عدالتی فیصلہ کےمطابق ایسی صورت میں سے بغیر کسی رکاوٹ کے قیام میں توسیع ممکن ہے

٢١ اکتوبر نیوز ١ کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر ٢٠١٠ میں ویتنامی شہری خاتون نے کورین شہری مرد سے شادی کی. ٢٠١١ میں ویتنامی خاتون کورین شہری کی زوجہ کی حیثیت سے رہائشی ویزا حاصل کر کے کوریا میں داخل ہوئی، اور تقریباً مارچ ٢٠١٣ میں گھر سے نکل کر خاوند سے علیحدہ ہو گئی. ویتنامی خاتوں نے مارچ ٢٠١٥ میں خاوند کے خلاف طلاق اور معاوضہ کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت میں مقدمہ درج کروا دیا اور نومبر ٢٠١٥ میں طلاق ہو گئی

ویتنامی خاتون کی کوریا میں قانونی رہائشی حیثیت طلاق کا مقدمہ درج کرنے تک یعنی مارچ ٢٠١٥ تک تھی، طلاق کا مقدمہ ختم ہونے کے ساتھ ہی کوریا میں قیام کا دورانیہ بھی ختم ہو چکا تھا. ستمبر ٢٠١٦ میں ویتنامی خاتون نے امیگریشن میں ویزا میں توسیع کے لئے درخواست جمع کروائی لیکن امیگریشن نے درخواست منظور نہ کی. ویتنامی خاتون نے امیگریشن کے فیصلے کو نہ مانتے ہوئے عدالت میں مقدمہ درج کروا دیا

عدالت نے فیصلہ سنایا کہ کورین شہری کے ساتھ شادی کرنے والا/والی غیر ملکی اپنے خاوند/بیوی کے ساتھ مکمل طور پر یا کچھ اہم وجوہات کی بنا پر تعلق قائم نہ رکھنے کی صورت میں بھی قیام میں توسیع حاصل کر سکتے ہیں

مکمّل کالم: لنک

<결혼이주민 이혼하면 체류연장 불가?>

결혼으로 국내 체류자격을 얻은 이주민이 이혼을 하더라도 이혼 원인이 배우자에게 있고 일정기간 혼인생활을 유지했다면 체류기간 연장이 가능하다는 법원 판결이 내려졌다.

10월 21일 뉴스1의 보도에 따르면 베트남 국적 A씨는 2010년 10월 한국국적인 B씨와 결혼했다. A씨는 2011년 3월 국민배우자 체류자격을 얻어 한국에 입국했고, 2013년 3월쯤 집을 나와 남편과 별거에 들어갔다. A씨는 2015년 3월 남편을 상대로 이혼 및 위자료 청구소송을 제기했고, 그해 11월에 이혼했다.

A씨의 체류자격은 이혼소송을 제기하던 2015년 3월까지였고, 이혼소송이 마무리 된 11월에는 한국체류 허가기간을 초과한 상태였다. A씨는 2016년 9월쯤 체류기간 연장을 신청했지만, 출입국관리소는 이를 받아들이지 않았다. A씨는 출입국관리소 처분이 부당하다며 법원에 소송을 제기했다.

법원은 “우리 국민인 배우자와 결혼한 외국인은 상대 배우자에게 전적으로 혹은 주된 귀책사유가 있는 경우에는 체류기간 연장허가가 가능하다”고 설명했다

(기사 원문 보기

댓글 남기기